پروگرام دین و دنیا موضوع: فضائل پیغمبر اکرم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کا قرآنی تصور

2 days ago
1

پروگرام دین و دنیا
موضوع: فضائل پیغمبر اکرم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کا قرآنی تصور
مہمان: حجہ الاسلام والمسلمین صفدر علی محمدی صاحب
میزبان: محمد سبطین علوی
موضوعات گفتگو:
🌙پیغمبر کی شخصیت کے بارے میں عادی تصور اور قرآنی تصور
🌿علم پیغمبر کا عادی تصور اور قرآنی تصور

⭐پیغمبر خدا کا تکوینی و تشریعی مقام
خلاصہ گفتگو:
عام انسانی سوچ میں پیغمبر کو ایک عظیم رہنما یا مصلح سمجھا جاتا ہے، لیکن قرآن کریم پیغمبر اکرم ﷺ کی شخصیت کو ایک بالاتر اور جامع حقیقت کے طور پر پیش کرتا ہے۔ قرآن فرماتا ہے: "قُلْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِثْلُكُمْ يُوحَى إِلَيَّ" (کہو میں تمہاری طرح بشر ہوں مگر میری طرف وحی کی جاتی ہے)۔ یعنی آپ ﷺ بظاہر بشر ہیں مگر وحی نے آپ کو تمام انسانوں سے ممتاز کیا۔

پیغمبر کا علم بھی عادی تصور سے برتر ہے۔ عام تصور میں وہ صرف تجربے اور حالات سے سیکھتے ہیں، لیکن قرآن انہیں "يُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ" کا حامل قرار دیتا ہے، یعنی وہ علمِ الہی کے ذریعے ہدایت دیتے ہیں۔

اسی طرح پیغمبر ﷺ کا مقام صرف دعوت تک محدود نہیں، بلکہ تکوینی اور تشریعی دونوں حیثیتیں رکھتے ہیں۔ تکوینی طور پر وہ کائنات میں اللہ کی رحمت کے مظہر ہیں، اور تشریعی طور پر شریعت کے لانے والے اور نفاذ کرنے والے ہیں۔ یہی قرآنی تصور انہیں عام انسانوں سے بلند کر کے نورِ ہدایت بنا دیتا ہے۔

Loading 1 comment...