تجزیہ انجم رضا کے ساتھ موضوع:سیلاب 2025 کی تباہ کاریاں.... ملی تنظیموں کا تحرک

11 days ago
3

تجزیہ انجم رضا کے ساتھ
موضوع:سیلاب 2025 کی تباہ کاریاں.... ملی تنظیموں کا تحرک
گفتگو:
برادر سید فضل نقوی ادارہ خودی ہمدرد ڈزاسٹرمینجمنٹ سیل HDMC
خواہر گلِ زہرا رضوی(امامیہ ڈزاسٹرمینجمنٹ سیل)IDMC
برادر ابوذر مہدی امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان ISO Pak
برادر آصف حسین ( امامیہ ریلیف سیل) IRC
میزبان و پروڈیوسر: سیدانجم رضا
پیشکش: آئی ٹائمز ٹی وی اسلام ٹائمز اردو
اہم نکات و خلاصہ گفتگو:
سید فضل نقوی
عوام کو سیلاب 2025 کی کی شدت سے پیشگی طور پہ آگاہ نہیں کیا گیا
علی پور ضلع مظفر گڑھ میں مالی و اقتصادی نقصان کے ساتھ جان نقصان بہت ہوا ہے
سیلاب کی تباہ کاریوںسے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد بڑھتی جارہی ہے
عوام کو لگتا ہے یہ سب بدانتظامی کی وجہ سے ہو رہا ہے
حکومتی اداروں کو مزید چوکس ہوکر ذمہ داری سے کام کرنا چاہیئے
ادارہ خودی ہمدرد ڈزاسٹرمینجمنٹ سیل دیگرسماجی تنظیمیں اور سول سوساٹی بھی سرگرمِ عمل ہوچکی ہیں
سیلاب زدہ اضلاع کو آفت زدہ علاقہ قرار دینا چاہیئے
اس سیلاب سے صرف سفید پوش نہیں بلکہ متمول افراد بھی بُری طرح متاثر ہوچکے ہیں
خوف ہے کہ اگر صورتِ حال ایسے ہی رہی تو بہت بڑا انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے
گندم کے گودام تباہ ہوچکے،فوڈ سیکورٹی کا بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے
سرائیکی علاقے کے کاشت کاروں کی فصلیں تباہ ہوچکی ہیں
جانداروں کی لاشیں سیلاب کے کھڑے پانی میں موجود ہیں
کسی خوفناک وبا کےپیدا ہونے کا اندیشہ ہے
ابو ذر مہدی
آئی ایس او پاکستان کا شعبہ امامیہ اسکاوٹس پاکستان بھر میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سرگرمِ عمل ہے
امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے نوجوان دن رات متاثرین سیلاب کی بحالی و امداد کے لئےمتحرک ہیں
امامیہ اسکاو ٹس ضلعی انتظامیہ ، ادارہ ریسکیو اور دیگر سماجی تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں
امامیہ اسکاوٹس کی خدمات تمام متاثرہ انسانوں کے لئے ہیں
امامیہ اسکاوٹس بلا تعصب، بغیر کسی سیاسی و مسلکی تفریق کے صرف انسانی حوالوں سے سرگرمِ عمل ہیں
امامیہ اسکاوٹس کیونکہ مقامی نوجوان ہیں اس لئے ان کو آفت زدہ علاقوں میں پہنچنا آسان ہے
امامیہ اسکاوٹس آفت زدہ عام کو انخلا میں بھر پور معاونت کررہے ہیں
امامیہ اسکاوٹس کیمپوں میں مقیم افراد کو خوراک، صحت کی اور شیلٹر کی سہولیات دینے کے لئے متحرک ہیں
سیلاب کی آفت نے عوام کی مالی و اقتصادی حالت کو تباہ کردیا ہے
ضرورت ہے کہ تمام سماجی ادارے اور تنظیموں کو مل کر کووآرڈی نیشن کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے
امامیہ اسکاوٹس متاثرین کے لئے کام کرتے ہوئے انسانیت اور پاکستانیت کو مقدم رکھتا ہے
گلِ زہرا رضوی
امامیہ ڈزاسٹر سیل بلاتفریق ، بلاتعصب تمام پاکستانیوں کی فلاح و بہتری کے لئے سرگرمِ عمل ہے
امامیہ ڈزاسٹر سیل اس وقت سیلاب کی آفت میں جنوبی پنجاب کے متاثرین کے لئے سرگرمِ عمل ہے
سیلاب کی آفت نے ان علاقوں کی معاشی و اقتصادی حالت کے ساتھ سماجی زندگی کو تباہ کردیا ہے
امامیہ ڈزاسٹر سیل کے رضاکاران خود فیلڈ میں جاکر متاثرین کی حقیقی ضروریات کا سروے کررہے ہیں
امامیہ ڈزاسٹر سیل باقاعدہ سروے کرکے حقیقی متاثرین اور ان کی ضروریات کے مطابق مدد کررہا ہے
امامیہ ڈزاسٹر سیل کی امداد کی بلاتعصب مذہب و مسلک اور بغیر کسی سیاسی وابستگی ہر فرد کے لئے ہے
امامیہ ڈزاسٹر سیل جذبہ حب الوطنی کے ساتھ متاثرین کے لئے کام کررہا ہے
سیلاب سے متاثرہ خواتین کے لئے پریشانیاں او مشکلات بہت زیادہ ہیں
خواتین کے کی مشکلات اور مسائل پہ فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے
خواتین، بچیوں، بزرگ خواتین کے لئے سب سے اہم مسئلہ نقل مکانی اور موبیلیٹی ہے
خواتین کے لئے بیت الخلا اور صحت و صفائی کے حوالے سے کیمپس میں باپردہ ماحول کی ضرورت ہے
خواتین کی مخصوص ضروریا ت کے حوالے ہائی جین کیٹس کی بہت ضرورت ہے
شیر خوار بچے بچیوں کے دودھ کی اشد ضرورت ہے
حکومت کی ذمہ داری ہے کہ متاثرین کی مدد کے لئے شفاف عمل اپنائے
برادر آصف حسین
امامیہ ریلیف سیل الٰہی جذبے کے تحت انسانی خدمت کے لئے سرگرمِ عمل ہے

امامیہ ریلیف سیل نے گلگت بلتستان اور خیبر پختونخواہ میں سیلابی صورتِ حال میں کام شروع کردیا تھا
امامیہ ریلیف سیل نے گلگت بلتستان اور خیبر پختونخواہ میں صحت کی سہولیات کے حوالے سے کام شروع کیا
امامیہ ریلیف سیل نے ملتان کو مرکز بنا کر دیگر سماجی تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں
امامیہ ریلیف سیل یہاں پہ راشن کی تقسیم کے ساتھ صحت کے حوالے سے کام کررہا ہے
متاثرین کے ساتھ سب سے اہم کام ان کی ہمت اور حوصلے کو بڑھانا ہے
متاثرین سیلاب کو آنے والوں سردیوں مین گرم کپڑے اور مچھر دانیوں کی بہت ضرورت ہوگی
لوگوں کا اپنے گھروں کو نہ چھوڑنے کی وجہ چوریاں اور ڈکیتیاں بھی ہیں
حکومت کو چاہیئے کہ خالی کردہ علاقوں میں متاثرین کی املاک اور گھر کی حفاظت کو یقینی بنائے
پاکستانی سماج میں متمول افراد آفات کی صورت میں امداد کے لئے بہت متحرک ہوتے ہیں
ضرورت اس بات کی ہے کہ متاثرین کی عزت نفس کو مجروح نہ کیا جائے
متاثرین کی مدد صرف دکھاوے اور ویڈیو شو آف کا کھیل نہ بنایا جائے
سماجی تنظیموں اور حکومتی اداروں اور این جی او ز کو ہر سطح پہ مشاورت سے کام کرنا چاہیئے

Loading comments...